17 اپریل 2018
لاہور( نمائندہ خصوصی ) تحریک انصاف سنٹرل پنجاب نے پنجاب میں حالیہ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے تمام ادارے عام آدمی کو انصاف اور ان کے مسائل حل کرنے میں بالکل ناکام دکھائی دیتے ہیں،جسٹس اعجاز الاحسن کے گھرپر ہونے والی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ 1997 ء میں سپریم کورٹ پر ہونے والے حملے کی ایک کڑی ہے کیونکہ جسٹس اعجازالاحسن پانامہ سے لے کر ہفتہ کے دن تک عدالت عظمیٰ میں مفادِعامہ کے نہایت اہم کیسوں میں چیف جسٹس کی معاونت کررہے ہیں ان خیالات کااظہار ڈاکٹر مراد راس نے تنزیلہ عمران ،ثانیہ کامران، سنیہ ساجد ، عائشہ چوہدری ،منصور ،زاہد بٹ،عظمیٰ کاردار، عبداللہ ملک سول سوسائٹی کے نمائندے سمیت دیگر کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہاکہ پولیس کی کاکردگی انتہائی ناقص ہے ، پولیس تھانوں میں سائلین کی ایف آئی آر درج کرنے سے گریزاں ہوتی ہے ،انہوں نے طلال چوہدری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ جڑانوالہ واقع پر طلال چوہدری کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلا اور یہی طلال چوہدری نوازشریف کے لئے بار بار میڈیا پر آکرشریف خاندان کے حق میں گفتگو کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں روز بروز خواتین اور بچوں کے خلاف سنگین نوعیت کے جرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، اس کی بڑی وجہ استغاثہ عدالتوں میں اپنا کیس مکمل طور پر ثابت نہیں کرسکتا، چونکہ پراسیکیوشن برانچ میں نااہل لوگ موجود ہ حکومت سے وابستہ ہیں۔ 2017 ء میں صرف پنجاب میں111 سے زائد بچوں کے ساتھ بد اخلاقی کے واقعات ہوئے ، قصور ،ننکانہ ، شیخوپورہ سرفہرست ہے ،یہ اضافہ پچھلے سال کی نسبت 36 فیصد زیادہ ہے ، بدقسمتی سے ان جرائم میں قریبی رشتہ دار ، محلے دار اور گلی محلے میں پھرنے والے آوارہ گردلوگ شامل ہیں اور حکومت ، وقت نے اس بات پر کوئی ایسے اقدامات نہ کئے جن سے جرائم میں کمی اور اسے جرائم کے خلاف بچوں کو تحفظ دیاجاسکے۔ ایسی ہی صورتحال 2018 ء میں ہے کہ اب تک 32 سے زائد بچوں کے ساتھ بد اخلاقی کے واقعات جن میں جڑانوالہ ، قصور، ملتان ، وہاڑی ، گوجرانوالہ ،فیصل آباد ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، سرگودھا، راجن پور ودیگر اضلاع شامل ہیں۔ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ بہت سارے مقدمات میں پولیس ایف آئی آر درج کرنے گریزاں ہوتی ہے۔ ان اعداد وشمار سے آپ بخوبی اندازہ لگاسکتے ہیں کہ حالات کس قدر سنگین نوعیت اختیار کرتے جارہے ہیں ۔