آزادیءِ ہند ایکٹ 1947 اپنے اندر کیا ‘کھلے راز’ چھپائے ہوئے ہے؟

انڈین انڈیپینڈنٹ اینڈ برٹش پارلیمنٹ 1947 والیم 1
انڈین انڈیپینڈنٹ اینڈ برٹش پارلیمنٹ 1947 والیم 1

ضمیمے میں لاہور ڈویژن کے جن اضلاع کے نام شامل ہیں ان میں لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، اور گوجرانوالہ کے ساتھ ساتھ گرداس پور کا نام بھی واضح لکھا ہوا ہے۔ گرداس پور وہ ضلع ہے جو کشمیر کے ساتھ مشرقی پنجاب کو زمینی طور پر ملاتا تھا مگر تمام اعداد و شمار کے مطابق یہ اک مسلم اکثریتی ضلع تھا۔

1941 کی مردم شماری میں اس کی مسلم آبادی 50 فی صد تھی جبکہ 1947 تک اس میں اضافہ ہوچکا تھا۔ اس ضلعے کو ہندوستان میں شامل کرنے کا فیصلہ کیوں اور کب ہوا کی کہانی حقیقت میں برطانوی افسر سیرل ریڈ کلف کی بدنیتی کی داستان ہے۔ یہ باؤنڈری کمیشن جولائی 1947 میں تب بنایا گیا تھا جب برٹش اسمبلی نے اس قانون کی منظوری دی تھی۔

پاکستان و ہندوستان کے قیام کو مذہبی رنگ دینے کے لیے بنگال و بہار سے سندھ و پنجاب تک جو ہندو مسلم سکھ فسادات کروائے گئے ابھی اس بارے میں زیادہ تحقیق نہیں ہوئی کہ سارے تجزیے مسلم لیگ، کانگریس یا انگریزوں کے پھیلائے بیانیوں کی عینک ہی سے کیے جاتے ہے۔ مگر ہمیں تو یہ دیکھنا ہے کہ جمہوریت کی ماں کہلوانے والی برطانوی پارلیمنٹ میں اس بارے میں کیا کہا گیا اور کیا نہیں کہا گیا۔

20 فروری 1947 کو برطانوی پارلیمنٹ میں وزیراعظم کلیمنٹ ایٹلی نے یہ بتایا کہ برٹش انڈیا کے آخری گورنر جنرل لارڈ ماؤنٹ بیٹن ہوں گے اور جون 1948 تک برطانیہ والے برٹش انڈیا کو خیر آباد کہہ دیں گے۔ تاہم محض چار ماہ بعد جب جولائی 1947 میں وزیر اعظم نے آزادی ایکٹ 1947 برٹش اسمبلی میں بحث کے لیے پیش کیا تو یہ تاریخ وسط اگست 1947 ہوچکی تھی۔

سابق برطانوی وزیر اعظم کلیمنٹ ایٹلی —تصویر بشکریہ انسائیکلو پیڈیا برٹینکا
سابق برطانوی وزیر اعظم کلیمنٹ ایٹلی —تصویر بشکریہ انسائیکلو پیڈیا برٹینکا
ونسٹن چرچل—تصویر بشکریہ وکی میڈیا کامنز
ونسٹن چرچل—تصویر بشکریہ وکی میڈیا کامنز
لارڈ ماؤنٹ بیٹن—تصویر وکی میڈیا کامنز
لارڈ ماؤنٹ بیٹن—تصویر وکی میڈیا کامنز
ہیرولڈ مک ملن — تصویر بشکریہ وکی میڈیا کامنز
ہیرولڈ مک ملن — تصویر بشکریہ وکی میڈیا کامنز
کیتھ جیفری کی کتاب: ایم آئی سکس:  1909 سے 1949 تک کی تاریخ — تصویر بشکریہ امازون
کیتھ جیفری کی کتاب: ایم آئی سکس: 1909 سے 1949 تک کی تاریخ — تصویر بشکریہ امازون

Leave a Reply